ویب سائیٹ کی شماریات کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جائے؟

فرض کریں میں نے بہت محنت کے بعد ایک ویب سائیٹ تیار کی ہے جسے اب میں لوگوں میں مقبول کرانا چاہتا ہوں۔ اس ویب سائیٹ کی مقبولیت کے لیے میں آن لائن بھی محنت کروں گا اور آف لائن بھی۔ آن لائن محنت اس طرح سے کہ سرچ انجنز کے Add website فیچر کی مدد سے اپنی ویب سائیٹ بڑے بڑے سرچ انجنز میں شامل کراؤں گا۔ نیز سرچ انجنز میں شمولیت کے اس عمل کو تیز رفتار بنانے کے لیے میں اپنی ویب سائیٹ کی مکمل فہرست (sitemap.xml) تیار کر کے سرچ انجنز کی خدمت میں پیش کروں گا۔ پھر مختلف فورمز اور اچھی ساکھ رکھنے والی ویب سائیٹس میں اپنی ویب سائیٹ کے ہوم پیج اور نمایاں ویب پیجز کے لنکس شامل کرانے کی کوشش کروں گا۔ اس کے علاوہ سوشل ویب سائیٹس پر اکاؤنٹس بنا کر لوگوں کو اپنی ویب سائیٹ سے متعارف کرانے کی کوشش کروں گا۔ ان سرگرمیوں کا مقصد آن لائن مارکیٹنگ ہے تاکہ بذریعہ انٹرنیٹ میں اپنی ویب سائیٹ کو مقبول کروا سکوں۔

آف لائن مارکیٹنگ بھی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اگر مقامی اخبارات و رسائل وغیرہ میں ویب سائیٹ کا تذکرہ آجائے تو دل چسپی رکھنے والے خواتین و حضرات ویب سائیٹ اور اس کے مقصد سے واقف ہو جائیں گے۔ نیز اگر مناسب حدود میں رہتے ہوئے بروشرز، اسٹیکرز اور تعارفی کارڈز وغیرہ کے ذریعے تشہیر کی جائے تو یہ بھی معقول طریقے ہیں۔ اس کے علاوہ میں ملنے جلنے والے ایسے لوگوں کو زبانی اپنی ویب سائیٹ کے متعلق بتا سکتا ہوں جو اس ویب سائیٹ کے مقصد سے دل چسپی رکھتے ہیں۔

جب کچھ عرصہ تک اپنی ویب سائیٹ کو مقبول بنانے کے لیے میں ان تمام حربوں پر کام کرلوں گا تو پھر مجھے یہ فکر ہوگی کہ میری ان کوششوں کا نتیجہ کیا نکلا ہے۔ یہ جاننے کے لیے میں اپنی ویب سائیٹ پر شماریات حاصل کرنے والا کوئی مناسب ٹول استعمال کروں گا۔ یہ ٹول کوئی بیرونی سروس مثلاً‌ Google Analytics وغیرہ ہو سکتی ہے۔ اس کے لیے پہلے میں گوگل اینالیٹکس کی ویب سائیٹ پر اکاؤنٹ بناؤں گا جس کے ذریعے مجھے ایک اسکرپٹ مہیا کیا جائے گا۔ یہ اسکرپٹ میں اپنی ویب سائیٹ کے ہر ویب پیج میں شامل کروں گا اور پھر کچھ عرصہ کے بعد گوگل اینالیٹکس کی ویب سائیٹ پر لاگ ان ہو کر شماریات کی رپورٹس دیکھوں گا۔ اسی طرح اگر میری ویب ہوسٹنگ سروس ایسا کوئی ٹول فراہم کرتی ہے جیسے AWStats تو پھر میں ویب سائیٹ کے ہوسٹنگ اکاؤنٹ میں لاگ ان ہو کر یہ شماریات دیکھ سکتا ہوں۔

اب سوال یہ ہے کہ شماریات کے اس ڈیٹا کو ویب سائیٹ میں بہتری لانے کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟ میرے خیال کے مطابق شماریات کی مختلف معلومات کی روشنی میں درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں:

  1. کسی خاص عرصے میں ویب سائیٹ کے کتنے صفحات وزٹ کیے گئے اور کتنا ڈیٹا ٹرانسفر کیا گیا؟
  2. فی صارف اوسطاً‌ کتنے صفحات وزٹ کیے گئے ؟
  3. ویب پیجز میں شامل کی گئی فائلز (تصاویر، اسٹائل شیٹس، جاوا اسکرپٹس) کتنی بار ڈاؤن لوڈ کی گئیں؟
  4. ڈاؤن لوڈ کے لیے مہیا کی جانے والی فائلز کتنی مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئیں؟
  5. صارفین ویب سائیٹ پر کتنی دیر ٹھہرے، یا کتنے صارفین ٹھہرے بغیر ہی چلے گئے؟
  6. ویب سائیٹ پر براہ راست کتنے صارفین آرہے ہیں اور بالواسطہ کتنے آرہے ہیں؟
  7. کن صفحات کے ذریعے صارفین ویب سائیٹ میں داخل ہوئے؟
  8. ویب سائیٹ پر سرچ انجنز کی طرف سے حسب توقع ٹریفک آرہی ہے یا نہیں؟
  9. کونسے ممالک میں ویب سائیٹ زیادہ وزٹ کی جا رہی ہے؟
  10. صارفین کونسی ڈیوائسز پر ویب سائیٹ وزٹ کر رہے ہیں؟
  11. صارفین کو وزٹ کے دوران ویب سرور کی جانب سے کیا جوابات ملے؟

1- کسی خاص عرصے میں ویب سائیٹ کے کتنے صفحات وزٹ کیے گئے اور کتنا ڈیٹا ٹرانسفر کیا گیا؟

مثلاً‌ شماریات کی معلومات سے اگر مجھے یہ معلوم ہو جائے کہ ایک مہینے کے عرصے میں ویب سائیٹ کے کتنے صفحات وزٹ کیے گئے۔ عام صارفین نے کتنے صفحات دیکھے، سرچ انجنز وغیرہ نے کتنے صفحات حاصل کیے اور ان دونوں نے ویب سائیٹ کا کتنا ڈیٹا استعمال کیا۔ اس سے مجھے یہ اندازہ ہوگا کہ وہ ہوسٹنگ پیکیج جس پر یہ ویب سائیٹ اس وقت چل رہی ہے، وہ اتنی ٹریفک سنبھال سکتا ہے یا نہیں۔ اگر یہ Shared ہوسٹنگ پیکیج ہے تو زیادہ ٹریفک کی صورت میں ویب سائیٹ کے ویب پیجز سست رفتاری کے ساتھ ڈاؤن لوڈ ہوں گے۔ اور بہت زیادہ ٹریفک کی صورت میں صارفین کو ویب سرور کی طرف سے Server busy کا پیغام بھی موصول ہو سکتا ہے۔ یہ معلوم کرنے کے لیے کہ صارفین کو یہ پیغام موصول ہو رہا ہے یا نہیں، شماریات کا وہ حصہ دیکھا جا سکتا ہے جس میں HTTP status codes کی فہرست موجود ہوتی ہے۔ چنانچہ اگر یہ ہوسٹنگ پیکیج ویب سائیٹ کی ٹریفک نہیں سنبھال سکتا تو مجھے بہتر ہوسٹنگ پیکیج حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس لیے کہ صارفین سست رفتار ویب سائیٹ سے اکتا جاتے ہیں اور اس کے متبادل کوئی ویب سائیٹ تلاش کرتے ہیں۔


UP

2-فی صارف اوسطاً‌ کتنے صفحات وزٹ کیے گئے؟

اسی طرح شماریات میں یہ معلومات بھی موجود ہوتی ہیں کہ فی صارف اوسطاً‌ کتنے صفحات وزٹ کیے گئے۔ عام طور پر ڈیویلپرز کم اوسط کی وجہ سے پریشان ہو جاتے ہیں لیکن میرے خیال سے یہ ویب سائیٹ کی غیر مقبولیت کی کوئی واضح علامت نہیں ہے۔ یعنی اگر ویب سائیٹ کئی سو صفحات پر مشتمل ہے لیکن فی صارف صرف چند صفحات ہی وزٹ کیے جا رہے ہیں تو اس کی دو وجوہات ہو سکتی ہیں۔ ایک وجہ یہ کہ یہ بات ضروری نہیں ہے کہ صارف ویب سائیٹ کے ہر قسم کے مواد میں دل چسپی رکھتا ہو۔ دوسری اور زیادہ واضح وجہ یہ ہے کہ ممکن ہے صارف چند صفحات وزٹ کر کے مستقبل میں واپس آنے کا ارادہ رکھتا ہو۔ ایسے صارف جو مستقبل میں دوبارہ ویب سائیٹ پر آنے کا ارادہ رکھتے ہیں، بحیثیت ایک سائیٹ ایڈمن انہیں یاد دہانی کرانا میرا کام ہے۔ اس مقصد کے لیے میں ویب سائیٹ پر ان کا ای میل وصول کر سکتا ہوں، یا پھر کسی سوشل ویب سائیٹ کی سروس استعمال کر سکتا ہوں تاکہ صارفین کو ویب سائیٹ کے نئے مواد کے متعلق باخبر کیا جا سکے اور پرانے مواد کے متعلق یاد دہانی کرائی جا سکے۔


UP

3- ویب پیجز میں شامل کی گئی فائلز (تصاویر، اسٹائل شیٹس، جاوا اسکرپٹس) کتنی بار ڈاؤن لوڈ کی گئیں؟

شماریات کے ٹولز یہ معلومات بھی دیتے ہیں کہ ویب سائیٹ کے ویب پیجز میں شامل کی گئی فائلز مثلاً‌ اسٹائل شیٹس، جاوا اسکرپٹس اور تصاویر وغیرہ کتنی مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئیں۔ یہ معلومات اہم ہیں، اس لیے کہ اگر ایک ویب پیج میں ایک اسٹائل شیٹ، ایک جاوا اسکرپٹ فائل اور دو تصاویر موجود ہیں، تو پھر مکمل ویب پیج کے حصول کے لیے صارف کے براؤزر سے ہوسٹنگ ویب سرور کی طرف پانچ درخواستیں بھیجی جائیں گی۔ اس لیے اگر میں یہ چاہتا ہوں کہ ویب سائیٹ کے ویب پیجز جلد از جلد صارف کے کمپیوٹر پر ڈاؤن لوڈ ہوں، تو پھر میری کوشش یہ ہوگی کہ ویب پیجز میں غیر ضروری تصاویر اور فائلیں شامل نہ کی جائیں۔ تاکہ صارف کے کمپیوٹر سے ویب سرور کی طرف مکمل ویب پیج حاصل کرنے کے لیے کم سے کم درخواستیں بھیجی جائیں۔


UP

4- ڈاؤن لوڈ کے لیے مہیا کی جانے والے فائلز کتنی مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئیں؟

اسی طرح اگر میں نے اپنی ویب سائیٹ پر ڈاؤن لوڈ کے لیے فائلز مہیا کی ہیں، مثلاً‌ TXT, ZIP, DOC, PDF فائلز وغیرہ، تو شماریات کے ایک سیکشن میں مجھے یہ معلومات بھی مل جائیں گی کہ یہ فائلز صارفین نے کتنی تعداد میں ڈاؤن لوڈ کیں۔ ظاہر ہے کہ ان کے ڈاؤن لوڈ ہونے پر بھی ویب سائیٹ کی بینڈوتھ کا ایک حصہ صرف ہوتا ہے۔ ویب سائیٹ کی یہ بینڈوتھ بچانے کے لیے یہ بھی کیا جا سکتا ہے کہ اس طرح کی فائلز کسی پبلک ہوسٹنگ سرور پر رکھی جائیں اور ان کے لنکس ویب سائیٹ میں استعمال کیے جائیں۔ بلکہ ایسی ویب سائیٹس جو بہت زیادہ وزٹ کی جاتی ہیں وہ اپنی تصاویر کسی مختلف ڈومین پر رکھتی ہیں تاکہ ویب سائیٹ کے اصل ڈومین سے ویب پیجز تیز رفتاری کے ساتھ ڈاؤن لوڈ ہوں۔ جیسا کہ Yahoo اپنی ویب سائیٹ پر استعمال ہونے والی تصاویر yimg.com کے سب ڈومینز پر ہوسٹ کرتا ہے۔


UP

5- صارفین ویب سائیٹ پر کتنی دیر ٹھہرے، یا کتنے صارفین ٹھہرے بغیر ہی چلے گئے؟

شماریات میں یہ معلومات دستیاب ہوتی ہیں کہ صارفین کتنی دیر تک ویب سائیٹ پر ٹھہرے۔ اور یہ کہ صارفین کا Bounce rate کیا ہے یعنی کتنے صارفین صرف ایک ویب پیج دیکھ کر ویب سائیٹ سے چلے گئے۔ صارفین جو ویب سائیٹ پر آتے ہی واپس چلے جاتے ہیں اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں:

  1. ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ انہیں یہ ویب سائیٹ پسند نہیں آئی۔ ویب سائیٹ کا ڈیزائن یا اس پر شائع کیا گیا مواد ان کے معیار اور توقع کے مطابق نہیں ہے۔ اس لیے انہوں نے ویب سائیٹ کے مزید ویب پیجز دیکھنا گوارا ہی نہیں کیے۔
  2. دوسری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ صارف سرچ انجن پر کسی ایسی چیز کی تلاش میں ہے جس کا ذکر میری ویب سائیٹ کے صرف ایک ہی ویب پیج پر کیا گیا ہے۔ مثلاً اس نے کوئی ایسا شعر تلاش کیا ہے جس کا ذکر میری ویب سائیٹ کے کسی ایک ویب پیج پر تو موجود ہے، لیکن مجموعی طور پر میری ویب سائیٹ شعر و شاعری کی نہیں ہے۔ لہٰذا صارف صرف یہی ویب پیج دیکھ کر سرچ انجن پر واپس چلا جائے گا اور دوسری ویب سائیٹس دیکھے گا جن میں اس کا تلاش کردہ شعر موجود ہے۔
  3. تیسری وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ میری ویب سائیٹ کے صفحات کھلنے میں بہت وقت لے رہے ہیں۔ اس کی وجہ کمزور ویب ہوسٹنگ بھی ہو سکتی ہے اور ویب پیجز پر موجود ضرورت سے زیادہ مواد بھی ہو سکتا ہے۔ اس سست رفتار ڈاؤن لوڈنگ نے صارف کو متبادل ویب سائیٹ تلاش کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
  4. چوتھی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ صارف کو ویب سائیٹ پسند آئی ہے لیکن وہ فی الحال اس کے ویب پیجز نہیں دیکھنا چاہتا بلکہ اس طرح کی دوسری ویب سائیٹس بھی تلاش کرنا چاہتا ہے۔ لہٰذا اس نے فی الوقت اپنے براؤزر میں ویب سائیٹ کا ایڈریس بک مارک کر لیا ہے اور وہ بعد میں کسی وقت ویب سائیٹ پر دوبارہ آئے گا۔
  5. پانچویں وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ میری ویب سائیٹ کوئی ایسی سروس فراہم کر رہی ہے جس کے لیے صارف کو بس ایک ہی ویب پیج وزٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ ڈکشنری طرز کی ویب سائیٹس ہوتی ہیں جن کے ویب پیجز پر کسی خاص لفظ کی تشریح ہوتی ہے اور اس کے ساتھ چند ایک متعلقہ چیزیں ہوتی ہیں۔ صارف سرچ انجن سے کسی ویب پیج پر آتا ہے اور اپنے مطلوبہ لفظ کا مطلب دیکھ کر ویب سائیٹ سے چلا جاتا ہے۔ یا پھر مثلاً‌ قبلہ کی طرف ڈائریکشن بتانے والی ویب سائیٹس ہوتی ہیں۔ صارف سرچ انجن سے ویب پیج پر آتا ہے، اپنے علاقے سے کعبہ کی طرف سمت معلوم کر کے ویب سائیٹ سے چلا جاتا ہے۔
  6. چھٹی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ویب پیج پر موجود کسی خوبصورت اشتہار پر کلک کر کے صارف کسی اور ویب سائیٹ پر چلا گیا اور پھر اس ویب پیج پر واپس نہیں آسکا۔

لیکن اگر ویب سائیٹ کے ویب پیجز ایسے ہیں جن کا مواد آپس میں متعلقہ ہے تو پھر مجھے فکر کرنی چاہیے کہ ان صفحات کا مواد لوگوں کی دلچسپی کا باعث کیوں نہیں بن پا رہا اور صارفین صرف ایک صفحہ وزٹ کرنے کے بعد ویب سائیٹ چھوڑ کر کیوں جا رہے ہیں؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ویب پیجز پر توجہ ہٹانے والی چیزیں موجود ہیں، مثلاً ایسے اشتہارات، لنکس یا تصاویر جن سے متاثر ہو کر صارفین ان پر کلک کر کے کہیں اور پہنچ جاتے ہوں۔


UP

6- ویب سائیٹ پر براہ راست کتنے صارفین آرہے ہیں اور بالواسطہ کتنے آرہے ہیں؟

شماریات کی یہ معلومات بھی اہم ہیں کہ ویب سائیٹ کے Referrals کتنے ہیں اور Direct visitsکتنی ہیں۔ یعنی کتنے لوگ کسی دوسری ویب سائیٹ (سرچ انجن، پبلک فورم، ذاتی بلاگ یا سوشل ویب سائیٹ وغیرہ) پر موجود لنک پر کلک کر کے میری ویب سائیٹ پر پہنچے ہیں۔ اس سے مجھے یہ اندازہ ہوگا کہ میری آن لائن مارکیٹنگ کتنی مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔ اسی طرح کتنے لوگ ایسے ہیں جو براہ راست براؤزر میں ویب سائیٹ کا ایڈریس ٹائپ کر کے یا کسی بک مارک وغیرہ پر کلک کر کے آئے۔ اس سے مجھے یہ اندازہ ہوگا کہ میری آف لائن مارکیٹنگ کتنی کارگر ثابت ہو رہی ہے۔ اس لیے کہ ایسے لوگوں نے بروشر، اخبار، رسائل یا زبانی تشہیر وغیرہ کے ذریعے ویب سائیٹ کا ایڈریس حاصل کیا ہوگا۔ لیکن براہ راست آنے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہوں گے جو پہلی دفعہ تو کسی ویب سائیٹ کی طرف سے بھیجے گئے اور انہوں نے میری ویب سائیٹ کو بک مارک کر لیا اور اس بار وہ براہ راست ویب سائیٹ پر آئے ہیں۔


UP

7- کن صفحات کے ذریعے صارفین ویب سائیٹ میں داخل ہوئے؟

شماریات کے ٹولز یہ معلومات بھی مہیا کرتے ہیں کہ ویب سائیٹ کے ویب پیجز کتنی مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیے گئے اور کس ویب پیج سے صارفین کتنی تعداد میں ویب سائیٹ میں داخل ہوئے۔ یعنی وزٹ کرنے والے صارف نے سب سے پہلے ویب سائیٹ کا کون سا ویب پیج دیکھا۔ اگر یہ معلوم ہو جائے کہ ویب سائیٹ کے Entry points کونسے ہیں، تو اس سے مجھے ان ویب پیجز کی مقبولیت کا اندازہ ہوگا۔ وہ اس طرح کہ یا تو سرچ انجنز میں یہ پیجز انڈیکس ہوئے ہیں، یا پھر ان پیجز کے لنکس دوسری ویب سائیٹس پر موجود ہیں اور یا پھر کسی نے بذریعہ ای میل ان ویب پیجز کے لنکس کسی کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔ اس سے مجھے یہ اندازہ ہوگا کہ لوگ میری ویب سائیٹ کے کس قسم کے مواد میں زیادہ دل چسپی لے رہے ہیں۔ لہٰذا لوگوں کی دل چسپی کے پیش نظر میں ان موضوعات پر مزید ویب پیج بنا سکتا ہوں۔ اس سے مجھے یہ بھی معلوم ہوگا کہ کونسے ویب پیجز ایسے ہیں جو مقبولیت نہیں حاصل کر رہے جن کے متعلق میرا خیال ہے کہ انہیں بھی مقبول ہونا چاہیے۔ چنانچہ میں اپنی محنت کا کچھ حصہ ان ویب پیجز کو مقبول بنانے کے لیے بھی مختص کر سکتا ہوں۔


UP

8- ویب سائیٹ پر سرچ انجنز کی طرف سے حسب توقع ٹریفک آرہی ہے یا نہیں؟

سرچ انجنز سے متعلق شماریات کی معلومات سے میں یہ معلوم کر سکتا ہوں کہ کہ کونسے سرچ انجنز سے ٹریفک توقع کے مطابق آرہی ہے اور کونسے سرچ انجنز سے نہیں آرہی۔ مثلاً یاہو اور بنگ سے اگر کم ٹریفک موصول ہو رہی ہے تو مجھے اس بارے میں تحقیق کر کے یہ دیکھنا ہوگا کہ ان سرچ انجنز نے سائیٹ میپ جمع کرانے کے باوجود میری ویب سائیٹ کے پیجز کو انڈیکس کیوں نہیں کیا۔ اس کے لیے مجھے SEO کے کسی معیاری فورم پر اکاؤنٹ بنا کر ماہرین سے سوالات کرنا ہوں گے اور پھر ان کے جوابات کی روشنی میں اپنی ویب سائیٹ کے ویب پیجز میں مطلوبہ تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ آپ جانتے ہوں گے کہ SEO یعنی سرچ انجن آپٹیمائزیشن ایک صبر آزما کام ہے۔ اپنے کام کا خاطر خواہ نتیجہ حاصل کرنے کے لیے کئی مہینے لگ جاتے ہیں۔ لیکن ویب سائیٹ کو اس قابل بنانا کہ سرچ انجنز اس کے ویب پیجز کو اہمیت دیں، بہت فائدہ مند رہتا ہے۔ اس لیے کہ سرچ انجنز کی طرف سے ویب سائیٹ کو مستقل طور پر نئی ٹریفک ملتی رہتی ہے جس میں دن بدن اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ اگر میری ویب سائیٹ معیاری ہے تو سرچ انجنز کی طرف سے آنے والے نئے لوگ اس کے مستقل صارفین بنتے چلے جائیں گے، یوں ویب سائیٹ کی مجموعی ساکھ میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔

نیز میں یہ بھی دیکھوں گا کہ سرچ انجنز سے میری ویب سائیٹ کو جو ٹریفک اس وقت موصول ہو رہی ہے وہ کن خاص الفاظ (Keywords) یا پھر خاص جملوں (Key phrases) کے نتیجے میں آرہی ہے۔ اس سے مجھے اندازہ ہوگا کہ لوگوں کے سرچ انجنز پر تلاش کے رجحانات کیا ہیں، یعنی صارفین کس قسم کی چیزیں سرچ انجنز پر تلاش کرتے ہوئے میری ویب سائیٹ پر پہنچ رہے ہیں۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے میں ویب پیجز پر ان خاص الفاظ کو مختلف ترتیبوں کے ساتھ حسب ضرورت استعمال کر سکتا ہوں۔


UP

9- کونسے ممالک میں ویب سائیٹ زیادہ وزٹ کی جا رہی ہے؟

اگر میری ویب سائیٹ بین الاقوامی صارفین کے لیے ہے تو شماریات سے مجھے معلوم ہوجائے گا کہ کونسے ممالک میں میری ویب سائیٹ کے متعلق زیادہ دل چسپی پائی جاتی ہے۔ اور اگر یہ ویب سائیٹ پاکستان کے لوگوں سے متعلق ہے تو لازمی بات ہے کہ پاکستان میں ہی سب سے زیادہ وزٹ کی جائے گی۔ لیکن اس صورت میں بھی دوسرے ممالک کی ٹریفک دیکھ کر مجھے اندازہ ہوگا کہ ان ممالک میں پاکستانی کمیونیٹیز میری ویب سائیٹ میں کس قدر دل چسپی لے رہی ہیں۔ اگر یہ دل چسپی میری توقعات سے زیادہ ہے تو مستقبل میں اپنی ویب سائیٹ پر میں ایسا مواد بھی شامل کر سکتا ہوں جو خاص طور پر بیرون ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں کے لیے فائدہ مند ہو۔


UP

10- صارفین کونسی ڈیوائسز پر ویب سائیٹ وزٹ کر رہے ہیں؟

شماریات کی یہ معلومات بھی میرے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں کہ میری ویب سائیٹ کونسے آپریٹنگ سسٹمز اور براؤزرز سے دیکھی جا رہی ہے۔ ان دونوں معلومات سے میں یہ جان سکتا ہوں کہ صارفین کونسی ڈیوائسز پر ویب سائیٹ وزٹ کر رہے ہیں۔ آج کل صورت حال مختلف ہے، لیکن چند سال قبل ویب سائیٹ بناتے وقت یہ فرض کر لیا جاتا تھا کہ یہ صرف ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کے حامل کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس پر ہی دیکھی جائے گی۔ لیکن اب میں ویب سائیٹ کی شماریات میں دیکھ رہا ہوں کہ لوگ نہ صرف موبائل ڈیوائسز سے میری ویب سائیٹ وزٹ کر رہے ہیں بلکہ اس مقصد کے لیے مختلف قسم کے براؤزرز استعمال کر رہے ہیں۔ چنانچہ میرے لیے ضروری ہوگیا ہے کہ میں ان ڈیوائسز اور براؤزرز پر اپنی ویب سائیٹ ٹیسٹ کروں تاکہ اگر ان پر ویب سائیٹ بہتر طریقے سے نظر نہیں آرہی تو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔


UP

11- صارفین کو وزٹ کے دوران ویب سرور کی جانب سے کیا جوابات ملے؟

HTTP status codes فراہم کرنے والی شماریات میں درج ذیل باتیں توجہ طلب ہوتی ہیں:

  1. ایک یہ کہ صارفین کو 404 میسج کس تعداد میں مل رہا ہے۔ ایسا عموماً‌ اس صورت میں ہوتا ہے جب ویب سائیٹ کا کوئی ویب پیج ڈیلیٹ کر دیا جائے۔ لیکن چونکہ سرچ انجنز میں اس ویب پیج کا ریکارڈ اس وقت تک موجود رہتا ہے جب تک سرچ انجن کو ویب پیج کے ڈیلیٹ ہونے کا علم نہ ہو جائے اور پھر مختلف لوگوں نے ای میل یا کسی ویب سائیٹ کے ذریعہ اس ویب پیج کا لنک دوسروں کے ساتھ شیئر کیا ہوتا ہے، اس لیے صارفین بتدریج اس ویب پیج پر آتے رہتے ہیں۔ لیکن اب جبکہ وہ ویب پیج موجود نہیں ہے، ویب سرور کی طرف سے وزیٹرز کو یہ پیغام دکھایا جاتا ہے کہ ان کا مطلوبہ ویب پیج دستیاب نہیں ہے۔ چنانچہ اگر ویب سائیٹ کا کوئی ایسا ویب پیج ڈیلیٹ کیا گیا ہے جو بہت زیادہ مقبول ہو چکا تھا تو میں یہ کر سکتا ہوں کہ اسی ایڈریس کے ساتھ یہ ویب پیج دوبارہ بنا کر اس پر پیغام لکھ کر وہ وجہ ذکر کر سکتا ہوں جس کی وجہ سے وہ ویب پیج ختم کیا گیا ہے اور پھر صارفین کی توجہ ویب سائیٹ کے دوسرے مواد کی طرف مبذول کرا سکتا ہوں۔
  2. دوسرا یہ کہ کہیں صارفین کی طرف سے ویب سرور کی طرف بھیجی جانے والی درخواستوں کو غیر ضروری طور پر ری ڈائریکٹ تو نہیں کیا جا رہا۔ جیسا کہ آپ جانتے ہوں گے کہ ویب سائیٹ کی کنفیگریشن فائل میں عام طور پر ایک 301 ری ڈائریکٹ کی سیٹنگ کی جاتی ہے، جس کے ذریعے ویب سرور کو بتایا جاتا ہے کہ http://website.com کی درخواست بھیجنے والے صارفین کو http://www.website.com پر بھیجا جائے۔ اس کا ایک مقصد دہری Cache سے بچنا ہوتا ہے، تاکہ مختلف URLs ہونے کی صورت میں ہر ویب پیج کی ڈبل کیش نہ تیار ہو جائے۔ 301 کے ذریعے جو ری ڈائریکٹ کیا جاتا ہے اسے Permanent redirect کہا جاتا ہے۔ یہ اس صورت میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جب آپ اپنی ویب سائیٹ کسی نئے ڈومین پر منتقل کرنا چاہتے ہوں۔ نتیجے کے طور پر سرچ انجنز بھی اپنے سسٹم میں آپ کی ویب سائیٹ کے ویب پیجز کو پرانے ڈومین سے نئے ڈومین پر منتقل کر دیتے ہیں، اگرچہ اس عمل کو مکمل ہونے میں کچھ عرصہ لگ جاتا ہے۔

    اسی طرح 302 ری ڈائریکٹ جسے Temporary redirect کہا جاتا ہے، اس کے ذریعے کسی صارف کی طرف سے آنے والی درخواست کو نئے ایڈریس پر بھیجا جاتا ہے۔ مثلاً‌ کسی ای کامرس ویب سائیٹ پر کچھ پراڈکٹس چند ہفتوں کے لیے دستیاب نہیں ہیں، تو ان پراڈکٹس کے ویب پیجز پر آنے والے صارفین کو فی الحال متبادل ویب پیجز پر بھیجا جا سکتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ سرچ انجنز اس عارضی ری ڈائریکشن کی وجہ سے ان پراڈکٹس کے ویب پیجز اپنے سسٹم سے ختم نہیں کرتے۔

    چنانچہ اگر میں نے اپنی ویب سائیٹ کی کنفیگریشن فائل میں ری ڈائریکشن کی ایسی کوئی سیٹنگ کی ہوئی ہے تو مجھے اس کے متعلق محتاط رہنا ہوگا کہ کہیں غلط سیٹنگ کی وجہ سے ویب سرور غیر ضروری ری ڈائریکٹس نہ کر رہا ہو اور سرچ انجنز اس ری ڈائریکشن کے نتیجے میں ویب پیجز کی رینکنگ تبدیل نہ کر رہے ہوں۔

  3. تیسرا یہ کہ صارفین کو کہیں 503 پیغام تو نہیں مل رہا، جس کا مطلب یہ ہے کہ ویب سرور اس وقت مصروف ہے۔ ایسا اس صورت میں ہو سکتا ہے جب ویب سرور پر بہت زیادہ ٹریفک ہو، یا کسی دوسری تکنیکی وجہ سے وہ صارف کا مطلوبہ ویب پیج بھیجنے سے قاصر ہو۔ اگر بہت سے صارفین کو ایسے پیغامات ملے ہیں تو پھر مجھے اپنی ہوسٹنگ کمپنی سے اس کے متعلق بات کرنا ہوگی، کیونکہ ممکن ہے وہ صارفین جنہیں یہ پیغام ملا ہے، دوبارہ کبھی اس ویب سائیٹ پر نہ آئیں۔