ویب ایپلی کیشن کیسے کام کرتی ہے؟

ایسا سافٹ ویئر جو ویب براؤزر پر چلتا ہے اسے ویب ایپلی کیشن کہتے ہیں۔ ویب ایپلی کیشن کی خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. چونکہ براؤزر تقریباً‌ ہر قسم کے کمپیوٹر (ڈیسک ٹاپ، لیپ ٹاپ، ٹیب اور سمارٹ فون وغیرہ) پر موجود ہوتا ہے، اس لیے ویب ایپلی کیشن ان سب پر استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے مختلف ڈیوائسز کے اسکرین سائز کے مطابق HTML لے آؤٹ کی تیاری کے لیے CSS اسٹائل رولز استعمال کیے جاتے ہیں۔
  2. براؤزر ہر پلیٹ فارم (ونڈوز، میک اور لینکس وغیرہ) پر دستیاب ہوتا ہے، اس لیے ویب ایپلی کیشن ان سب آپریٹنگ سسٹمز پر چلائی جا سکتی ہے۔
  3. اگر کسی کمپنی کے بہت سے ملازمین کو ایپلی کیشن چلانے کی ضرورت ہو تو یہ ایپلی کیشن بذریعہ انٹرنیٹ استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس کے لیے LAN یعنی لوکل ایریا نیٹ ورک کے انتظام کے لیے بھاری رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
  4. اگر ویب ایپلی کیشن کو چلانے کے لیے درکار ویب سرور، پروگرامنگ اور ڈیٹابیس کے سافٹ ویئرز مقامی کمپیوٹر پر انسٹال کر لیے جائیں تو ویب ایپلی کیشن کو بطور ڈیسک ٹاپ ایپلی کیشن بھی چلایا جا سکتا ہے، یعنی پھر اسے چلانے کے لیے انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت نہیں رہتی۔

ویب سائیٹ اور ویب ایپلی کیشن میں کیا فرق ہے؟

  • ویب سائیٹ کا مقصد عام معلومات مہیا کرنا ہوتا ہے جیسے خبریں، معلومات عامہ اور تفریحی مواد وغیرہ۔ جبکہ ویب ایپلی کیشن کوئی مخصوص مقصد پورا کرتی ہے مثلاً‌ ای میل سروس، میپ سروس اور سوشل نیٹ ورک وغیرہ۔
  • ویب سائیٹ عموماً‌ سب صارفین یا کسی خاص زبان یا علاقہ کے صارفین کے لیے ایک ہی جیسی معلومات مہیا کرتی ہے۔ جبکہ ویب ایپلی کیشن کے ریکارڈز عموماً ہر صارف کے لیے مختلف ہوتے ہیں۔

ویب ایپلی کیشن کیسے کام کرتی ہے؟

اس ٹٹوریل میں انفوگرافک کی مدد سے ایک عمومی ویب ایپلی کیشن کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ انفوگرافک میں جو ٹیکنالوجیز دکھائی گئی ہیں ضروری نہیں کہ سب ڈیویلپرز اپنی ایپلی کیشنز کے لیے یہی ٹیکنالوجیز استعمال کریں لیکن اس سے آپ کے ذہن میں ویب ایپلی کیشن کے کام کا طریقہ کار ضرور واضح ہو جائے گا۔

انفوگرافک کو بالکل نیچے سے دیکھنا شروع کریں جہاں سے صارف براؤزر کو مطلوبہ ویب ایڈریس مہیا کرتا ہے، اس کے بعد اس کی ضروری وضاحت دی گئی ہے۔



انفوگرافک میں فرض کیا گیا ہے کہ یوزر پہلے سے ایپلی کیشن میں Login ہو چکا ہے۔ جب یوزر ایپلی کیشن میں لاگ ان ہو جاتا ہے تو پروگرامنگ لینگویج مثلاً‌ PHP کی مدد سے ویب براؤزر اور ویب سرور کے درمیان ایک Session قائم کر دیا جاتا ہے۔ پھر براؤزر کی جانب سے بھیجی جانے والی ہر درخواست ویب سرور پر چیک کی جاتی ہے کہ کیا یہ اسی سیشن سے آرہی ہے یا نہیں۔ یوں ویب ایپلی کیشن کی یہ معلومات صرف اسی یوزر کو میسر ہوتی ہیں جس نے لاگ ان کیا ہوتا ہے۔

انفوگرافک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ:

  • Apache ویب سرور سافٹ ویئر، PHP پروگرامنگ لینگویج اور MySQL ڈیٹابیس، یہ سب اس کمپیوٹر (ویب سرور) پر چلتے ہیں جس پر ویب سائیٹ ہوسٹ کی گئی ہے۔
  • ویب سرور کی طرف سے جو ویب پیج بنا کر بھیجا جاتا ہے وہ Javascript ,CSS , HTML پر مشتمل ہوتا ہے، یہ ٹیکنالوجیز صارف کے کمپیوٹر پر چلنے والے براؤزر پر چلتی ہیں۔

یہ بتانے کا مقصد آپ کی توجہ اس بات کی طرف دلانا ہے کہ سرور کا کنٹرول ڈیویلپرز کے پاس ہوتا ہے جبکہ براؤزر کا کنٹرول صارف کے پاس ہوتا ہے۔ اگر صارف چاہے تو مختلف ٹولز استعمال کر کے ویب پیج کے کوڈ میں تبدیلی کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے صارف کی طرف سے مہیا کی گئی فارم کی ویلیوز کی پڑتال HTML5 کے ذریعے کی ہے یا اس مقصد کے لیے Javascript کوڈ استعمال کیا ہے تو صارف اسے بائی پاس کرتے ہوئے فارم میں اپنی مرضی کی ویلیوز بھر کر بغیر پڑتال کے سرور کی طرف بھیج سکتا ہے۔ اس لیے ڈیویلپرز کے لیے لازمی ہے کہ وہ صارف کی طرف سے بھیجے ہوئے ڈیٹا کی پڑتال سرور پر بھی ضرور کریں۔

اگر یہ ویب ایپلی کیشن ایسی ہے جسے کسی کمپنی کے صرف دس بیس ملازمین ہی استعمال کرتے ہیں تو پھر ویب ایپلی کیشن کے لیے تمام ٹیکنالوجیز ایک ہی سرور پر انسٹال کی جا سکتی ہیں۔ لیکن بڑے پیمانے کی ویب ایپلی کیشن کے لیے براؤزر کی طرف سے درخواستیں وصول کرنے والے ویب سرورز الگ ہوتے ہیں، ایپلی کیشن کے سرورز الگ ہوتے ہیں اور ڈیٹابیس کے سرورز الگ ہوتے ہیں۔ ایپلی کیشن کی ضرورت کے مطابق ان سرورز کی تعداد درجنوں، سینکڑوں، ہزاروں اور لاکھوں میں بھی ہو سکتی ہے۔