CopilotCMS میں تحریروں کی درجہ بندی کا نظم

گزشتہ تحریر میں ذکر کیا تھا کہ میں نے مائیکروسافٹ کی مصنوعی ذہانت کی سروس Copilot کی مدد سے ایک کانٹینٹ مینجمنٹ سسٹم (CMS) بنانا شروع کیا تھا، تب اس کے بیک اینڈ پر کام جاری تھا یعنی MySQL کی ڈیٹابیس اور PHP لینگویج کی مدد سے Admin سیکشن تیار ہو رہا تھا اور اس کے زیادہ تر ماڈیولز بن چکے تھے۔

اب کی صورتحال یہ ہے کہ CMS کا فرنٹ اینڈ بھی تیار ہو چکا ہے، یعنی ٹیمپلیٹ سسٹم جس کی مدد سے ہر ویب سائیٹ مختلف ڈیزائن کی حامل ہو سکتی ہے۔ بلکہ اس سے بھی آگے، میں نے اپنی بہت ہی کم ٹریفک والی ایک تجرباتی نوعیت کی ویب سائیٹ ’’ترجمان‘‘ کو اس CMS پر منتقل کیا ہے اور اب تک کا تجربہ الحمد للہ کافی اطمینان بخش ہے۔

پچھلی تحریر میں ایڈمن سیکشن کے ماڈیولز کا ذکر کیا تھا، ان میں سے اب تک جو باقاعدہ استعمال کر سکا ہوں وہ یہ ہیں:

Main Menu, Articles, Content Types, Pages, Blocks, Media Library, Settings

سافٹ ویئر کچھ ایسی چیز ہے کہ کئی سال زیر استعمال رہنے کے بعد بھی کسی نئی نوعیت کے استعمال کے حوالے سے اس میں سے کوئی bug سامنے آ سکتا ہے۔ عموماً‌ سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ ہاؤسز میں ٹیسٹنگ کے لیے ایک الگ ڈیپارٹمنٹ ہوتا ہے، جبکہ مجھے اس سلسلہ میں یہ کام بھی خود ہی سر انجام دینا پڑتا ہے، اس لیے میں اپنے بنائے ہوئے سافٹ ویئرز کے استعمال کی اجازت as is کی بنیاد پر دیا کرتا ہوں، یعنی اپنی ذمہ داری پر۔

مواد کی درجہ بندی کا نظم

آرٹیکل سیکشن کا کچھ تعارف کرا دیتا ہوں جو ’’ترجمان‘‘ ویب سائیٹ کے حوالے سے اب تک سب سے زیادہ میرے استعمال میں رہا ہے۔ اس میں عمومی نوعیت کی فیلڈز (ٹائٹل، سمری/سنپٹ، کانٹینٹ وغیرہ) کے علاوہ درجہ بندی کے لیے تین سہولتیں مہیا کی گئی ہیں:

  1. Content Type جسے میں نے اس طرح سے استعمال کیا ہے کہ مواد کو اقسام کی بنیاد پر فلٹر کیا جا سکے، مثلاً‌: مضامین، انٹرویوز، خطابات، تراجم، خلاصے، قراردادیں، خطوط وغیرہ۔
  2. Categories کا مقصد یہ ہے کہ ایسے عنوانات جن کے تحت مواد کی وسیع تر درجہ بندی کی جا سکے۔ اگر وقت ملا تو میں ’’ترجمان‘‘ پر موجود اَسی نوے کے لگ بھگ تحریروں کے لیے اس درجہ بندی کو بھی استعمال کروں گا۔ اس کے تحت میرے ذہن میں عنوانات کچھ اس طرح ہیں، مثلاً‌ سیاست، مذہب، ثقافت، تعلیم، سائنس، تجارت، صحت، کھیل، سیاحت وغیرہ وغیرہ۔ عموماً‌ کسی تحریر کے لیے ایک یا دو سے زیادہ کیٹیگریز استعمال نہیں ہوتیں۔
  3. Tags کا مقصد ذیلی نوعیت کے مواد کی نشاندہی ہے۔ ایک تحریر میں مختلف موضوعات زیر بحث آتے ہیں، چنانچہ اس میں متعدد ٹیگز استعمال کیے جاتے ہیں۔ مثلاً‌: پاکستان، قائد اعظم، ہائی کورٹ، پشاور اسمبلی، عائلی قوانین، وغیرہ وغیرہ۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ CMS کوئی نئی ویب سائیٹ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے؟ اس سلسلہ میں عرض ہے کہ ایسی ویب سائیٹ جس پر بہت زیادہ ٹریفک نہ ہو، یعنی کوئی مسئلہ پیش آنے اور اس کے درست ہونے میں جو وقت لگے تو اس سے ساکھ متاثر ہونے کا اندیشہ نہ ہو، تو پھر یہ سسٹم استعمال کیا جا سکتا ہے۔ البتہ اس میں ابھی WYSIWYG شامل نہیں کیا گیا، وہ ایڈیٹر جس کی مدد سے تحریر کی فارمیٹنگ عنوانات اور پیراگرافس وغیرہ کی صورت میں کی جاتی ہے۔ میں نے اپنا ایک WYSIWYG تیار کیا ہوا ہے لیکن ابھی تک کسی لائیو پراجیکٹ میں استعمال کرنے کا موقع نہیں ملا، اس کی کچھ ٹیسٹنگ ابھی باقی ہے جس کے بعد شاید اِس CMS میں شامل کر لیا جائے۔

ذیل میں ایڈمن سیکشن کا ایک سکرین شاٹ مہیا کر رہا ہوں جس میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ مواد کی فارمیٹنگ براہ راست HTML ٹیگز کے ساتھ کی گئی ہے، جو اتنا مشکل بھی نہیں ہے، ایک تحریر میں چار پانچ عنوانات اور آٹھ دس پیراگرافس ہی ہوتے ہیں، تو ان کے لیے خود سے ٹیگز مہیا کیے جا سکتے ہیں۔

بہرحال یہ اب تک کی پیشرفت ہے، کچھ اور ذہن میں آیا تو اس تحریر میں اضافہ و ترمیم کروں گا۔