ان پیج میں سطروں کے درمیان خودکار فاصلہ کی مقدار متعین کریں

ان پیج میں سطروں کے درمیان آٹو فاصلہ کی مقدار متعین کریں

ایک تجربہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ان پیج میں سطروں کے درمیان ہمیشہ Auto فاصلہ مقرر کیا جائے تو بہتر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ سطروں کے فاصلہ کے لیے مقدار متعین کر دیں گے تو یہ عام عبارت کے اعتبار سے تو ٹھیک ہوگا، لیکن عنوانات کے لیے یہ فاصلہ کم ہوگا۔ یوں آپ کو عنوانات کی سطروں کے لیے الگ فاصلہ مقرر کرنا پڑے گا اور عبارتوں کی سطروں کے لیے الگ۔ جبکہ Auto فاصلہ مقرر کرنے سے عنوانات اور عبارتوں کی سطروں کا فاصلہ ان کے فونٹ سائز کے اعتبار سے ہوتا ہے۔ اس Auto فاصلہ کو کم یا زیادہ کرنے کی سہولت ان پیج میں دی گئی ہے۔ آئیں اس آپشن کے استعمال کا طریقہ دیکھتے ہیں: مکمل تحریر

ویب سائیٹ کے لیے منفرد گرافکس تیار کریں

ویب سائیٹ کے لیے منفرد گرافکس تیار کریں

ایک سروے کے مطابق اس وقت انٹرنیٹ پر تقریباً‌ 644 ملین، یعنی تقریباً‌ پینسٹھ کروڑ ویب سائیٹس موجود ہیں۔ اس صورت حال میں ایک ویب سائیٹ ڈیزائنر کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہو سکتا ہے کہ وہ اپنی ڈیزائن کردہ ویب سائیٹ کو منفرد کیسے بنائے۔ اس کا ایک حل ویب سائیٹ ڈیزائنرز کے پاس یہ ہے کہ ویب سائیٹ کے لیے ایک نیا سانچہ (Template) استعمال کیا جائے۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر ڈیزائنر یہ ٹیمپلیٹ کہیں سے حاصل کرے تو عین ممکن ہے کہ یہی ٹیمپلیٹ بہت سے دیگر لوگوں نے بھی اپنی ویب سائیٹس بنانے کے لیے استعمال کی ہو۔ مکمل تحریر

کونسا مضمون کس فائل کا ہے؟

اداروں میں عموماً‌ تقسیم کار کے اصول پر کام کیا جاتا ہے۔ یعنی ایک پراجیکٹ پر ایک سے زیادہ افراد منظم طریقے سے کام کرتے ہیں جس سے یہ پراجیکٹ جلد پایۂ تکمیل تک پہنچ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کسی کتاب کی طباعت کے منصوبے میں کچھ افراد ٹائپنگ کا کام کرتے ہیں، کچھ پروف ریڈنگ کا، اور کچھ ایڈیٹنگ و چھانٹی کا کام کرتے ہیں۔ یہ مختصر ٹٹوریل ایسے ہی منصوبہ میں پیش آنے والے ایک مسئلہ کے متعلق ہے۔ مثلاً‌ اگر ان پیج کی ایک فائل چند سو صفحات پر مشتمل ہے جس میں بہت سے مضامین ہیں، تو ان مضامین کو مختلف پروف ریڈرز میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ لیکن کچھ عرصہ کے بعد جب پروف ریڈرز اپنے اپنے مضامین غلطیوں کی نشاندہی کے ساتھ واپس کرتے ہیں تو یہ معلوم کرنے کے لیے محنت کرنا پڑتی ہے کہ کونسا مضمون ان پیج کی کس فائل میں موجود ہے۔ مکمل تحریر

گوگل کروم کی ایڈریس بار کے چند مفید استعمالات

گوگل کروم کی ایڈریس بار کے چند مفید استعمالات

براؤزر ایسا سافٹ ویئر ہے جس پر کمپیوٹر صارفین کا زیادہ تر وقت گزرتا ہے۔ اگر براؤزر کچھ ایسی سہولیات مہیا کر دے جن کی بدولت مختلف کاموں کی انجام دہی کے لیے دیگر ایپلی کیشنز کو استعمال کرنے کی ضرورت نہ رہے، تو ظاہر ہے اس سے نہ صرف آسانی ہو جاتی ہے بلکہ وقت کی بچت بھی ہو جاتی ہے۔ حال ہی میں لائف ہیکر ویب سائیٹ پر شائع کی گئی ایک تحریر نظر سے گزری۔ اس تحریر میں گوگل کروم براؤزر کی ایڈریس بار کے کچھ خاص فیچرز کا تعارف پیش کیا گیا ہے جن کا اس پہلے عام استعمال نہیں دیکھا گیا۔ اس تحریر کو سامنے رکھتے ہوئے میں نے یہ ٹٹوریل تیار کیا ہے، تاکہ ان فیچرز سے اب تک بے خبر صارفین کچھ فائدہ اٹھا سکیں۔ مکمل تحریر

کورل ڈرا میں تصویری کارڈ تیار کریں

کورل ڈرا میں امیج کارڈ تیار کریں

آپ اکثر سوشل میڈیا کی ویب سائیٹس پر ایسی تصاویر دیکھتے ہیں جن پر قرآنی آیات، احادیث، اشعار، یا پھر کوئی واقعہ وغیرہ لکھا ہوتا ہے۔ آن لائن گریٹنگ کارڈز وغیرہ بھی اسی طرز پر تیار کیے گئے ہوتے ہیں۔ کسی تصویر کے اوپر عبارت لکھنے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو بہت زیادہ ڈیزائننگ نہیں کرنا پڑتی۔ مختلف قدرتی مناظر مثلاً‌ باغات، پہاڑی سلسلے، ساحل سمندر، جنگلات، صحرا، اور خلاء کی تصاویر بذات خود ڈیزائن کا کام دیتی ہیں۔ آپ نے بس یہ کرنا ہوتا ہے کہ ایسی کوئی تصویر تلاش کر کے اس پر مناسب فونٹس استعمال کرتے ہوئے مطلوبہ عبارت لکھی، اور پھر اس کی امیج بنا کر شیئر کردی۔ چنانچہ اس ٹٹوریل میں اسی نوعیت کا ایک تصویری کارڈ بنانے کا عمل دکھایا گیا ہے۔ مکمل تحریر

ویب سائیٹ کے ایکسس لاگز کیسے پڑھیں؟

ویب سائیٹ کے را ایکسس لاگز کیسے پڑھیں؟

ویب سائیٹ کے Access logs یہ بتاتے ہیں کہ ایک مخصوص عرصے میں اس ویب سائیٹ کی کتنی فائلز حاصل کرنے کے لیے ویب سرور کی طرف درخواستیں بھیجی گئی ہیں۔ مثلاً‌ کسی ویب پیج میں اگر ایک اسٹائل شیٹ فائل، ایک جاوا اسکرپٹ فائل، اور دو تصاویر شامل کی گئی ہیں تو براؤزر کی جانب سے ویب سرور کی طرف کل پانچ درخواستیں بھیجی جائیں گی۔ ایک درخواست ویب پیج کے لیے، اور باقی چار اس کے اندر استعمال کی گئی فائلز کے لیے۔ لاگز کی فائل میں ان تمام درخواستوں کا اندراج الگ الگ سطروں پر موجود ہوتا ہے۔ ہر سطر میں کسی بھی درخواست کے متعلق مکمل معلومات موجود ہوتی ہیں۔ یعنی کس IP ایڈریس سے درخواست بھیجی گئی، درخواست کی تاریخ اور وقت کیا تھا، درخواست کا طریقہ GET تھا یا POST، کس فائل کے لیے درخواست بھیجی گئی، صارف یا سرچ انجن اس فائل تک کیسے پہنچا، نیز کس آپریٹنگ سسٹم اور براؤزر کو استعمال کرتے ہوئے درخواست بھیجی گئی، وغیرہ۔ مکمل تحریر

پی ایچ پی مائی ایڈمن کی مدد سے ایک بنیادی ڈیٹابیس بنائیں

پی ایچ پی مائی ایڈمن کی مدد سے ایک بنیادی مائی ایس کیو ایل ڈیٹابیس بنائیں

دنیا میں کم ایسے سافٹ ویئرز ہوں گے جو کسی نہ کسی نوعیت کی ڈیٹابیس نہ استعمال کرتے ہوں۔ بیشتر سافٹ ویئرز کے پراجیکٹس میں پروگرامنگ لینگویج اور ڈیٹابیس ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم کی حیثیت رکھتے ہیں۔ کوئی بھی ڈیٹابیس اس لیے استعمال کی جاتی ہے تاکہ اس میں مختلف قسموں کا ڈیٹا محفوظ کیا جا سکے، اور پھر ضرورت پڑنے پر یہ ڈیٹا مختلف شکلوں میں حاصل کیا جا سکے۔ MySQL شاید دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ڈیٹابیس ہے، اور غالباً‌ اس کا سب سے زیادہ استعمال ویب ایپلی کیشنز کے لیے ہوتا ہے۔ MySQL ڈیٹابیس ایسی ایپلی کیشن کے لیے بھی موزوں ہے جسے کسی کمپنی کے صرف دس پندرہ ملازمین استعمال کرتے ہوں، اور ایسی ایپلی کیشن کے لیے بھی جس کے دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہوں۔ مکمل تحریر

مائی ایس کیو ایل کی معروف ڈیٹا ٹائپس اور ان کا استعمال

ڈیٹابیس ٹیبل ڈیزائن کرتے وقت ایک مشکل مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ کونسی فیلڈ کے لیے کونسی ڈیٹا ٹائپ استعمال کی جائے۔ یہ کام بہت سوچ سمجھ کر کرنا ہوتا ہے، اس لیے کہ جب ڈیٹابیس استعمال ہونا شروع ہو جاتی ہے اور اس میں کئی ہزار یا کئی لاکھ ریکارڈز جمع ہو جاتے ہیں تو پھر کسی بھی فیلڈ کی ڈیٹا ٹائپ کو تبدیل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس ٹٹوریل میں MySQL کی عام استعمال ہونے والی ڈیٹا ٹائپس کی بنیادی معلومات مہیا کی گئی ہیں تاکہ نئے سیکھنے والوں کے لیے انہیں سمجھنا اور ان کا استعمال کرنا آسان ہو جائے۔ نیز ڈیٹابیس کا ٹیبل بناتے وقت اس کی فیلڈز کیسے ڈیفائن کی جاتی ہیں، یہ دکھانے کے لیے phpMyAdmin ایپلی کیشن کے مختصر اسکرین شاٹس بھی شامل کیے گئے ہیں۔ مکمل تحریر

پی ایچ پی کی مدد سے شماریات کا ڈیٹا اکٹھا کریں

پی ایچ پی کی مدد سے شماریات کا ڈیٹا اکٹھا کریں

اس تحریر کا مقصد یہ ہے کہ اگر آپ PHP کی مدد سے کوئی ویب سائیٹ یا پھر ویب ایپلی کیشن تیار کر رہے ہیں تو اس میں یہ صلاحیت بھی شامل کردیں کہ وہ ضروری حد تک شماریات اکٹھی کر سکے۔ یعنی یہ معلوم کر سکے کہ یہ ویب سائیٹ کس تعداد میں وزٹ کی جا رہی ہے، کن اوقات میں اس کا زیادہ استعمال ہو رہا ہے، اس کے کونسے صفحات زیادہ دیکھے جا رہے ہیں، اور اسے کونسے براؤزرز، آپریٹنگ سسٹمز اور ڈیوائسز پر وزٹ کیا جا رہا ہے وغیرہ۔ اس ٹٹوریل کا مقصد Stats کی باقاعدہ ایپلی کیشن بنانا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد یہ دیکھنا ہے کہ PHP کے سرور ویری ایبلز میں جو معلومات موجود ہوتی ہیں ان کی مدد سے ہم اپنی ویب سائیٹ یا ویب ایپلی کیشن کے لیے شماریات کا ڈیٹا کیسے اکٹھا کر سکتے ہیں۔ مکمل تحریر

ویب سائیٹ کی شماریات کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جائے؟

ویب سائیٹ کی شماریات کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جائے؟

فرض کریں میں نے بہت محنت کے بعد ایک ویب سائیٹ تیار کی ہے جسے اب میں لوگوں میں مقبول کرانا چاہتا ہوں۔ اس ویب سائیٹ کی مقبولیت کے لیے میں آن لائن بھی محنت کروں گا اور آف لائن بھی۔ آن لائن محنت اس طرح سے کہ سرچ انجنز کے Add website فیچر کی مدد سے اپنی ویب سائیٹ بڑے بڑے سرچ انجنز میں شامل کراؤں گا۔ نیز سرچ انجنز میں شمولیت کے اس عمل کو تیز رفتار بنانے کے لیے میں اپنی ویب سائیٹ کی مکمل فہرست (sitemap.xml) تیار کر کے سرچ انجنز کی خدمت میں پیش کروں گا۔ پھر مختلف فورمز اور اچھی ساکھ رکھنے والی ویب سائیٹس میں اپنی ویب سائیٹ کے ہوم پیج اور نمایاں ویب پیجز کے لنکس شامل کرانے کی کوشش کروں گا۔ اس کے علاوہ سوشل ویب سائیٹس پر اکاؤنٹس بنا کر لوگوں کو اپنی ویب سائیٹ سے متعارف کرانے کی کوشش کروں گا۔ ان سرگرمیوں کا مقصد آن لائن مارکیٹنگ ہے تاکہ بذریعہ انٹرنیٹ میں اپنی ویب سائیٹ کو مقبول کروا سکوں۔ مکمل تحریر