اس ٹٹوریل میں ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے کا بنیادی طریقہ بتایا گیا ہے جس میں درج ذیل مراحل شامل ہیں:
- ویب سرور سافٹ ویئر Apache انسٹال کیا گیا ہے۔ یہ سافٹ ویئر انٹرنیٹ سے آنے والی درخواستیں وصول کر کے ان کے بدلے میں ویب پیجز اور فائلز مہیا کرتا ہے۔
- انٹرنیٹ کنکشن کے لیے راؤٹر/موڈیم استعمال نہیں کیا گیا بلکہ وائرلیس براڈبینڈ استعمال کیا گیا ہے۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ کمپیوٹر کو راؤٹر کے پرائیویٹ IP کی بجائے ISP کا پبلک IP ایڈریس مل سکے۔
- انٹرنیٹ کی طرف سے آنے والی HTTP درخواستوں کو اجازت دینے کے لیے ونڈوز کی فائروال میں پورٹ 80 کھولی گئی ہے۔
- ہوسٹ کی گئی ویب سائیٹ کو ٹیسٹ کرنے کے لیے ایک پراکسی ویب سائیٹ پر کمپیوٹر کا IP ایڈریس مہیا کیا گیا ہے، جس نے دنیا کے کسی دوسرے حصے میں ویب سائیٹ براؤزر میں دکھا دی ہے۔
آئیں اپنے کمپیوٹر پر ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے کا یہ عمل مرحلہ وار دیکھتے ہیں۔
- ویب سرور سافٹ ویئر Apache انسٹال کریں
- وائرلیس براڈبینڈ کے ذریعے کمپیوٹر کے لیے ISP کا پبلک IP ایڈریس حاصل کریں
- ونڈوز کی فائر وال میں پورٹ 80 کھولیں
- ہوسٹ کی گئی ویب سائیٹ کسی پراکسی ویب سائیٹ کی مدد سے ٹیسٹ کریں
- مستقل طور پر ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے کے لیے مزید کن اقدامات کی ضرورت ہے؟
1- ویب سرور سافٹ ویئر Apache انسٹال کریں
Apache سافٹ ویئر ونڈوز پر انسٹال کرنے کے بعد اسے ونڈوز کی سروس کے طور پر چلایا جاتا ہے۔ اپاچی سافٹ ویئر کمپیوٹر کے IP ایڈریس پر انٹرنیٹ کی طرف سے آنے والی ٹریفک کو پورٹ 80 پر وصول کرتا ہے۔ پورٹ 80 انٹرنیٹ پروٹوکول HTTP کی ڈیفالٹ پورٹ ہے جسے تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ انٹرنیٹ کے کسی صارف کی طرف سے جب ویب پیج یا فائل کے لیے درخواست بھیجی جاتی ہے، تو اپاچی اس کے جواب میں وہ ویب پیج یا فائل صارف کو بھیج دیتا ہے۔ ڈیفالٹ کے طور پر اپاچی پر ایک ویب سائیٹ ہوسٹ کی جا سکتی ہے، جبکہ اپاچی کی Virtual host کنفیگریشن کی مدد سے ایک سے زائد ویب سائیٹس ایک کمپیوٹر پر ہوسٹ کی جا سکتی ہیں۔
چنانچہ سب سے پہلے کمپیوٹر پر اپاچی انسٹال کیا جائے گا تاکہ اس کی مدد سے کمپیوٹر پر ویب سائیٹ ہوسٹ کی جا سکے۔ درج ذیل اسکرین شاٹ میں سرچ انجن کی مدد سے Apache ویب سرور سافٹ ویئر کا لنک ڈھونڈا گیا ہے۔
درج ذیل اسکرین شاٹس میں اپاچی سافٹ ویئر کا نیا ورژن ڈاؤن لوڈ کرنے کا عمل دکھایا گیا ہے۔آپ دیکھ رہے ہیں کہ میں نے اپنے سسٹم کے لیے 32bit ورژن انسٹال کیا ہے۔ آپ کا سسٹم کونسا ہے، یہ جاننے کے لیے کی بورڈ پر Win+Pause شارٹ کٹ استعمال کر کے سسٹم اسکرین سامنے لائیں، اس میں System type کے تحت آپ کو یہ معلومات مل جائیں گی۔
اپاچی کی انسٹالیشن کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
انسٹالیشن کے درج ذیل ڈائیلاگ باکس میں Custom آپشن منتخب کیا گیا ہے۔
درج ذیل ڈائیلاگ باکس میں اپاچی کی انسٹالیشن کے لیے ڈسک کے روٹ \:C پر ایک فولڈر منتخب کیا گیا ہے۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ ونڈوز کے Program Files فولڈر میں انسٹالیشن کی صورت میں جو Permissions کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، ان سے بچا جا سکے۔
اپاچی کی انسٹالیشن مکمل ہونے کے بعد اس کی سروس ٹیسٹ کی گئی ہے۔
براؤزر میں localhost پر کامیابی کا پیغام نظر آرہا ہے جس کا مطلب ہے کہ اپاچی کی انسٹالیشن درست ہے۔
localhost پر جو ویب پیج نظر آرہا ہے یہ اپاچی کے انسٹالیشن فولڈر کے اندر موجود htdocs فولڈر میں موجود ہے۔ یہ ویب سائیٹ کا ڈیفالٹ فولڈر ہے۔
2- وائرلیس براڈبینڈ کے ذریعے کمپیوٹر کے لیے ISP کا پبلک IP ایڈریس حاصل کریں
اگر راؤٹر/موڈیم کے ذریعے ISP کا انٹرنیٹ کنکشن استعمال کیا جائے تو اس صورت میں کمپیوٹر کو انٹرنیٹ کا پبلک IP ایڈریس نہیں ملتا، بلکہ راؤٹر کی طرف سے پرائیویٹ نیٹ ورک کا IP ایڈریس ملتا ہے۔ راؤٹر ایک طرف پبلک IP ایڈریس پر ISP کے ساتھ منسلک ہوتا ہے، جبکہ دوسری طرف اپنے ساتھ جڑی ہوئی ڈیوائسز (کمپیوٹر اور سمارٹ فون وغیرہ) کو پرائیویٹ IP ایڈریسز مہیا کرتا ہے۔ جب ان میں سے کوئی ڈیوائس انٹرنیٹ پر کسی ویب پیج کے لیے درخواست بھیجتی ہے تو یہ درخواست پہلے پرائیویٹ IP ایڈریس کے ذریعے راؤٹر تک پہنچتی ہے، اور پھر راؤٹر اس درخواست کو آگے ISP کا پبلک IP ایڈریس استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ کی طرف بھیجتا ہے۔ اور پھر جب مطلوبہ ویب پیج موصول ہوتا ہے تو راؤٹر اس ویب پیج کو پرائیویٹ IP ایڈریس کے ذریعے اسی ڈیوائس کی طرف بھیج دیتا جس کی طرف سے اس کی درخواست بھیجی گئی تھی۔
چنانچہ ہم نے راؤٹر کی اضافی کنفیگریشن سے بچنے کے لیے وائرلیس براڈبینڈ انٹرنیٹ کنکشن استعمال کیا ہے۔ درج ذیل اسکرین شاٹ میں ڈاس اسکرین پر ipconfig کمانڈ کی مدد سے وہ پبلک IP ایڈریس دیکھا گیا ہے جو ISP کی طرف سے اس کمپیوٹر کو مہیا کیا گیا ہے۔
3- ونڈوز کی فائر وال میں پورٹ 80 کھولیں
اگر آپ IP:Port کے تصور سے واقف نہیں ہیں تو یوں سمجھ لیں کہ IP ایڈریس ایک الماری ہے، جبکہ Ports اس الماری کے مختلف خانے ہیں۔ چونکہ کمپیوٹر (Server) ایک وقت میں ایک ہی IP استعمال کرتا ہے، اس لیے اس پر جب مختلف سروسز کی ایپلی کیشنز چلائی جاتی ہیں، تو ان میں فرق کرنے کے لیے Ports استعمال کی جاتی ہیں۔ مثلاً باہر سے آنے والی کسی بھی درخواست کو بتایا جاتا ہے کہ آپ کی مطلوبہ چیز الماری کے فلاں خانے میں موجود ہے۔ یعنی مطلوبہ سروس IP کی فلاں Port پر دستیاب ہے۔ ڈیفالٹ کے طور پر HTTP کے لیے 80 پورٹ، FTP کے لیے 21 پورٹ، SMTP کے لیے 25 پورٹ، اور Pop 3 کے لیے 110 پورٹ استعمال ہوتی ہے۔
ونڈوز نے ڈیفالٹ کے طور پر Incoming ویب ٹریفک کے لیے پورٹ 80 بلاک کی ہوتی ہے۔ درج ذیل اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب portchecktool.com پر پورٹ 80 ٹیسٹ کی گئی تو ایک پیغام کے ذریعے بتایا گیا کہ ہمارے کمپیوٹر کے IP ایڈریس کے ساتھ پورٹ 80 پر کوئی سروس دستیاب نہیں ہے۔ حالانکہ اس پورٹ پر Apache کی سروس چل رہی ہے، لیکن چونکہ ونڈوز نے پورٹ 80 بلاک کی ہوئی ہے، اس لیے انٹرنیٹ سے کوئی بھی اس پورٹ پر چلنے والی سروس تک نہیں پہنچ سکتا۔ چنانچہ پہلے ونڈوز کی فائر وال میں پورٹ 80 کھولنا ہوگی۔
پہلے ونڈوز کی فائر وال کی ایپلی کیشن کھولی گئی ہے۔
Inbound Rules کے تحت New Rule آپشن منتخب کیا گیا ہے۔ یعنی ہم انٹرنیٹ کی طرف سے اس کمپیوٹر کو موصول ہونے والی ٹریفک کے متعلق ونڈوز کی فائر وال میں ایک نیا رول شامل کریں گے۔
ڈائیلاگ باکس میں Port آپشن منتخب کیا گیا ہے۔
پورٹ کے خانے میں 80 ٹائپ کیا گیا ہے۔
ڈائیلاگ باکس میں Next بٹن پر کلک کیا گیا ہے۔
اس ڈائیلاگ باکس میں بھی Next بٹن پر کلک کیا گیا ہے۔
ونڈوز فائروال کے اس رول کا نام رکھا گیا ہے۔
درج ذیل اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ونڈوز کی فائر وال میں Inbound Rules کے تحت ایک نیا رول شامل ہوگیا ہے۔
اب ہم نے portchecktool.com پر اپنے کمپیوٹر کے IP ایڈریس اور پورٹ 80 کو ٹیسٹ کیا ہے تو ایک پیغام کی مدد سے بتایا گیا ہے کہ اس IP:Port پر ایک سروس دستیاب ہے۔ یہ سروس در اصل Apache سافٹ ویئر ہے جو انٹرنیٹ کی طرف سے آنے والی ٹریفک کا انتظار کر رہا ہے۔
4- ہوسٹ کی گئی ویب سائیٹ کو پراکسی ویب سائیٹ کی مدد سے ٹیسٹ کریں
اب اگر ہم یہ دیکھنا چاہیں کہ دنیا کے کسی دوسرے حصے میں یہ ویب سائیٹ دستیاب ہے یا نہیں، تو اس کے لیے کسی پراکسی ویب سائیٹ کی مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔ پراکسی ویب سائیٹ کسی دوسرے ملک میں موجود سرور کی مدد سے مطلوبہ ویب پیج حاصل کرتی ہے، اور پھر اسے اپنی ویب سائیٹ کے ذریعے سے ہم تک پہنچاتی ہے۔ چنانچہ درج ذیل اسکرین شاٹ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پراکسی ویب سائیٹ پر ہماری ویب سائیٹ دستیاب ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے دنیا کے کسی بھی حصے میں اگر کوئی ہماری ویب سائیٹ دیکھنا چاہے تو ہمارے کمپیوٹر کا IP ایڈریس استعمال کرتے ہوئے یہ ویب سائیٹ دیکھی جا سکتی ہے۔
5- مستقل طور پر ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے کے لیے مزید کن اقدامات کی ضرورت ہے؟
ویب سائیٹ اپنے ذاتی کمپیوٹر پر ہوسٹ کرنا آسان ہے، لیکن اسے ہر قسم کے خطرات سے محفوظ رکھتے ہوئے مستقل طور پر چلانا ایک ذمہ داری والا کام ہے۔ اگر آپ اپنے کمپیوٹر پر ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے کے خواہشمند ہیں تو اس کے لیے آپ کو درج ذیل اقدامات کرنا ہوں گے:
1-ویب سائیٹ کو ڈومین کے ساتھ منسلک کرنا
ISP سے عام طور پر جو انٹرنیٹ کنکشن حاصل کیا جاتا ہے، اس کنکشن کے ذریعے کمپیوٹر کو Dynamic IP address ملتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ IP وقتاً فوقتاً تبدیل ہوتا رہتا ہے۔ مثلاً جیسے ہی آپ یہ کنکشن منقطع کر کے نئے سرے سے کمپیوٹر کے ساتھ جوڑتے ہیں، ISP کی طرف سے اس کنکشن کے لیے ایک مختلف IP ایڈریس مہیا کیا جاتا ہے۔ یہ صورت حال ویب سائیٹ ہوسٹنگ کے لیے سازگار نہیں ہے۔ اس لیے کہ یہ مسلسل تبدیل ہونے والا IP ایڈریس ڈومین کے ساتھ منسلک نہیں کیا جا سکتا۔ کیونکہ IP ایڈریس تبدیل ہونے کی صورت میں ڈومین کو پرانے ایڈریس پر ویب سائیٹ نہیں ملے گی، یوں ویب سائیٹ کی سروس منقطع ہو جائے گی۔
چنانچہ اس کا حل یہ ہے کہ ISP سے مخصوص فیس کے عوض ایک Static IP address حاصل کیا جائے۔ یہ آئی پی ایڈریس کمپیوٹر کی نیٹ ورک سیٹنگز میں محفوظ کر دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ISP انٹرنیٹ کنکشن کا IP تبدیل نہیں کرتا بلکہ اسی Static آئی پی ایڈریس پر ہی انٹرنیٹ کنکشن چلتا رہتا ہے۔ اس آئی پی ایڈریس کو اب ڈومین کے ساتھ منسلک کیا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ڈومین رجسٹرار کی ویب سائیٹ پر اکاؤنٹ میں لاگ ان ہو کر A ریکارڈ کے خانے میں ISP کی طرف سے ملنے والا Static IP محفوظ کرنا ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ تبدیلی ایک سے دو دن کے عرصے میں مؤثر ہوتی ہے۔ یوں اس IP پر چلنے والی ویب سائیٹ ڈومین کے ساتھ منسلک ہو جاتی ہے۔
2- انٹرنیٹ کنکشن، بجلی اور ٹھنڈک کی مستقل فراہمی
یہ بات تو ظاہر ہے کہ جس کمپیوٹر پر ویب سائیٹ ہوسٹ کی گئی ہے، اسے اب چوبیس گھنٹے پورا سال چلنا ہوگا۔ اگر بجلی اور ٹھنڈک کی فراہمی کا مناسب انتظام ہو تو یہ کوئی ایسی فکرمندی کی بات نہیں ہے۔ ویب ہوسٹنگ کمپنیوں کے ڈیٹا سنٹرز میں اسی طرح کے کمپیوٹرز ہوتے ہیں، فرق بس یہ ہوتا ہے کہ ان کے انتظامات بہت اچھے ہوتے ہیں۔
- آپ کو ایک مستقل اور اچھے معیار کے انٹرنیٹ کنکشن کی ضرورت ہوگی جو کبھی بھی، کسی بھی وجہ سے بند نہ ہو۔ اس سلسلے میں اس بات کا دھیان رکھنا ہوگا کہ یہ انٹرنیٹ کنکشن دیگر کونسی ڈیوائسز یا سروسز استعمال کر رہی ہیں۔ یعنی اگر یہ کنکشن راؤٹر کے ذریعے شیئر کیا جا رہا ہے، یا ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے والے کمپیوٹر پر دیگر سروسز اور سافٹ ویئرز بھی یہ کنکشن استعمال کر رہے ہیں تو ویب سائیٹ کی رفتار متاثر ہو سکتی ہے۔
- بجلی کی مسلسل فراہمی کا مسئلہ یوں حل کیا جا سکتا ہے کہ یہ ویب سائیٹ ایک اچھے لیپ ٹاپ پر ہوسٹ کی جائے۔ عام طور پر گھروں میں یو پی ایس وغیرہ کا انتظام ہوتا ہے، جبکہ کاروباری مراکز میں پاور جنریٹرز بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس لیے درمیان کے چھوٹے موٹے تعطل کی صورت میں لیپ ٹاپ کی بیٹری کی بدولت ویب سائیٹ کی سروس بحال رکھی جا سکتی ہے۔
- لیپ ٹاپ کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کولنگ پیڈ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کولنگ پیڈ میں ایک یا ایک سے زائد تیز رفتار پنکھے جڑے ہوتے ہیں۔ ایسے کولنگ پیڈز بھی دستیاب ہیں جو یو ایس بی کنکشن کے ذریعے لیپ ٹاپ سے ہی بجلی حاصل کرتے ہیں۔
3- ویب سائیٹ کا باقاعدگی سے بیک اپ کرنا
ویب سائیٹ اور اس کے لیے استعمال ہونے والی ڈیٹابیس کا بیک اپ باقاعدگی سے کرنا بہت ضروری ہے۔ بہتر یہ ہے کہ یہ بیک ایپ خود کار طریقے سے ہو اور ایک سے زائد جگہوں پر ہو۔ اس مقصد کے لیے مفت دستیاب کوئی ایپلی کیشن (مثلاً SyncBack) استعمال کی جا سکتی ہے۔ ایسی ایپلی کیشنز کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ویب سائیٹ کی تمام کی تمام فائلز ہر دفعہ بیک اپ فولڈر میں کاپی نہیں کی جاتیں، بلکہ صرف نئی فائلز یا پھر وہ فائلز کاپی کی جاتی ہیں جن میں کوئی تبدیلی کی گئی ہو۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اگر یہ بیک اپ ڈیٹا کسی وجہ سے خراب (Corrupt) ہوجائے تو یہ جاننا مشکل ہو جاتا ہے کہ کونسی فائلز ٹھیک ہیں اور کونسی خراب۔ اس کا ایک حل یہ ہے کہ بیک اپ Zip فائلز کی شکل میں رکھا جائے۔ اسی طرح ڈیٹابیس کا بیک اپ Cron job کے ذریعے خودکار طریقے سے کیا جا سکتا ہے۔ بہرحال یہ ویب سائیٹ یا ایپلی کیشن کی نوعیت پر منحصر ہے کہ آپ اس کے بیک اپ اور ری اسٹور کے لیے کونسے ٹولز اور کیا طریقہ اختیار کرتے ہیں۔
4- ویب سائیٹ کے لیے استعمال کی جانے والی ایپلی کیشن کو اپ ڈیٹ رکھنا
آپ اپنی ویب سائیٹ کے لیے جو ایپلی کیشن استعمال کر رہے ہیں، مثلاً ورڈ پریس یا ڈروپل وغیرہ، تو اسے اپ ڈیٹ رکھنا ضروری ہے۔ اس لیے کہ ہیکرز ایسی CMS ایپلی کیشنز میں خرابیاں تلاش کرتے رہتے ہیں، پھر ان کی بنیاد پر اپنی مرضی کی ویب سائیٹس کو نشانہ بناتے ہیں۔ عموماً یوں ہوتا ہے کہ جب ایپلی کیشن تیار کرنے والے ڈیویلپرز کو ان خرابیوں کے متعلق معلوم ہوتا ہے تو وہ یہ خرابیاں درست کر کے ایپلی کیشن کا نیا ورژن متعارف کرا دیتے ہیں۔ اگر آپ اپنی ایپلی کیشن ہر وقت اپ ڈیٹ رکھیں گے تو ویب سائیٹ کے ہیک ہونے کا امکان کم ہو جائے گا۔
5- وائرس اور مال ویئر وغیرہ سے بچاؤ
آپ نہیں چاہیں گے کہ آپ کے کمپیوٹر پر موجود وائرس سے متاثرہ ویب پیجز صارفین کے کمپیوٹر پرمنتقل ہو جائیں۔ چنانچہ اس مقصد کے لیے آپ کو بہترین اور قابل اعتماد اینٹی وائرس اور اینٹی مال ویئر ٹولز استعمال کرنا ہوں گے اور اس بات کی یقین دہانی کرنا ہوگی کہ کمپیوٹر پر تمام پروگرامز اور فائلز ہر قسم کے وائرس سے بچی ہوئی ہیں۔
6- کمپیوٹر کو DoS اور Slowloris اٹیکس سے بچانا
Denial of Service اٹیک کے ذریعے ہیکرز ویب سائیٹ ہوسٹ کرنے والے کمپیوٹر (Web server) کی طرف بے تحاشا ٹریفک بھیج دیتے ہیں جو وہ سنبھال نہیں سکتا۔ ایسے اٹیکس کسی ایپلی کیشن کی مدد سے کیے جاتے ہیں جو ایک سیکنڈ میں ہزاروں درخواستیں ویب سرور کی طرف بھیج دیتی ہے، جس کے نتیجے میں ویب سرور کی تمام بینڈوتھ یہی ایپلی کیشن استعمال کر لیتی ہے۔ اگر یہ اٹیک مسلسل جاری رہے تو ویب سرور کریش کر جاتا ہے اور ویب سائیٹ کی سروس معطل ہو جاتی ہے۔
اس کا ایک حل راؤٹر کی سطح پر کیا جاتا ہے تاکہ DoS کے تحت بھیجی جانے والی درخواستیں ویب سرور تک پہنچ ہی نہ سکیں۔ جبکہ دوسرا حل یہ ہے کہ ویب سرور سافٹ ویئر (Apache اور IIS وغیرہ) کو اس قابل بنایا جائے کہ وہ ایسے حملوں کو پہچان کر انہیں روک سکے۔ مثلاً Apache کے ایک ماجول mod_evasive استعمال کرتے ہوئے ایسے حملوں کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔
لیکن DDoS یعنی Distributed Denial of Service اٹیک سے بچاؤ مزید مشکل ہوتا ہے جس میں بہت سے کمپیوٹرز کو استعمال کر کے مطلوبہ ویب سائیٹ کو ہدف بنایا جاتا ہے۔ اس صورت میں چونکہ یہ درخواستیں سینکڑوں ہزاروں مختلف کمپیوٹرز کی طرف سے آرہی ہوتی ہیں، اس لیے یہ فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ اصل صارفین کونسے ہیں اور حملہ آور کمپیوٹرز کونسے ہیں۔ یعنی ہر قسم کے حفاظتی انتظامات کرنے کے بعد بھی اس بات کی ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ ویب سائیٹ ہر قسم کے حملوں سے محفوظ ہوگئی ہے۔ چنانچہ ویب سائیٹ کا باقاعدہ بیک اپ کرنا بہت ضروری ہے تاکہ اگر ویب سائیٹ ایسے کسی حملے کے نتیجے میں خراب ہو جائے تو اسے بحال کرنے کے لیے تازہ ترین بیک اپ ڈیٹا دستیاب ہو۔
Slowloris ایک سافٹ ویئر ہے جو کسی بھی ویب سرور کو بند (Down) کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ذریعے ویب سرور کے ساتھ ایک وقت میں ایک سے زیادہ کنکشنز قائم کیے جاتے ہیں، اور ان کنکشنز کو کھلا رکھا جاتا ہے۔ سرور کے ساتھ کنکشن کو کھلا رکھنے کے لیے ادھوری (Partial) درخواستیں بھیجی جاتی ہیں جن کے مکمل ہونے کے انتظار میں ویب سرور کنکشن کھلا رکھتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ویب سرور Slowloris کی طرف سے قائم کیے جانے والے کنکشنز میں مصروف ہو کر انٹرنیٹ کے باقی صارفین کی درخواستوں کا جواب نہیں دے پاتا۔ یوں صارفین کے لیے ویب سرور پر چلنے والی ویب سائیٹس ناقابل استعمال ہو جاتی ہیں۔ ایسے حملوں سے بچنے کے لیے اپاچی کا ماجول mod_qos استعمال کیا جا سکتا ہے۔
7- وائرلیس براڈبینڈ کی بجائے راؤٹر/موڈیم کے ذریعے انٹرنیٹ کنکشن حاصل کرنا
اگر آپ راؤٹر/موڈیم کے ذریعے انٹرنیٹ کنکشن حاصل کرنا چاہیں تو پھر درج ذیل کام کرنا ہوں گے:
- چونکہ راؤٹر کے ذریعے انٹرنیٹ کنکشن حاصل کرنے والی ڈیوائسز کبھی آن ہوتی ہیں اور کبھی آف۔ اس لیے راؤٹر اپنے ساتھ منسلک ڈیوائسز کے پرائیویٹ ایڈریسز حسب ضرورت بدلتا رہتا ہے۔ مثلاً آج اگر راؤٹر نے آپ کے کمپیوٹر کو 192.168.1.2 آئی ایڈریس مہیا کیا ہے، تو ممکن ہے کل یہ آئی پی ایڈریس 192.168.1.5 ہو۔ یہ صورت حال ویب ہوسٹنگ کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ کیونکہ ایسی صورت میں پرائیویٹ IP ایڈریس کو ISP کے پبلک IP ایڈریس کے ساتھ Map نہیں کیا جا سکتا۔ چنانچہ پہلے یہ کام کرنا ہوگا کہ وائرلیس کنکشن کے پراپرٹیز ڈائیلاگ باکس کی مدد سے اس کمپیوٹر کے لیے ایک پرائیویٹ Static IP سیٹ کرنا ہوگا۔ مثلاً یہ آئی پی 192.168.1.23 ہو سکتا ہے۔
- اس کے بعد راؤٹر کے کنٹرول پینل میں لاگ ان ہو کر Virtual Serversسیکشن کے تحت HTTP سروس کا ایک رول شامل کرنا ہوگا جو باہر سے آنے والی ویب ٹریفک کو ہمارے کمپیوٹر کے پرائیویٹ ایڈریس کی طرف بھیج دے۔ راؤٹر کی سیٹنگز میں تبدیلی کرنے کے بعد اسے ری بوٹ کرنا ہوگا جس کا آپشن راؤٹر کے کنٹرول پینل میں موجود ہوتا ہے۔
Modified: Mon, 07/16/2018 - 13:18