مصنوعی ذہانت اب ’’مصنوعی‘‘ نہیں رہی

مصنوعی ذہانت اتنی آگے جا چکی ہے کہ وہ ’’مصنوعی‘‘ سے کہیں زیادہ ’’صانع‘‘ کا تاثر دے رہی ہے اور بعض ماہرین کے مطابق اب اسے کوئی اور نام دینا چاہیے جیسے ’’متبادل ذہانت‘‘ یا ’’مجموعی ذہانت‘‘ یا ایسا کوئی نام جس سے مصنوعی کا تاثر ہٹ جائے۔ یہ بات درست ہے کہ مصنوعی کا معنیٰ ’’بنائی گئی چیز‘‘ ہے لیکن مصنوعی ذہانت کے بعض ماڈلز کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کی ابتدائی ٹریننگ میں پچاس پیٹابائیٹس سے زیادہ ڈیٹا استعمال ہوا ہے اور یہ وہ مقدار ہے جسے محفوظ کرنا اور اس تک ہمہ وقت رسائی رکھنا اصل ذہانت کے بس میں ہی نہیں ہے، جبکہ فیصلہ سازی کا مدار ہی میسر معلومات اور مشاہدات پر ہوتا ہے۔ — مکمل تحریر مصنوعی ذہانت اب ’’مصنوعی‘‘ نہیں رہی

گفتگو کو عبارت میں تبدیل کرنے والے ٹولز کے مسائل

قلم نگار ہونا، یعنی کسی کے پاس لکھنے کی صلاحیت کا ہونا ایک بڑی بات سمجھی جاتی ہے، اور لکھنے والے خواتین و حضرات ادبی دنیا کے مرکزی کردار شمار ہوتے ہیں۔ اور یہ کوئی آسان کام نہیں ہے کیونکہ کسی موضوع پر اپنے خیالات کو مجتمع کر کے ایک خاص ترتیب سے صفحۂ قرطاس پر منتقل کر دینا تاکہ پڑھنے والے اس موضوع کے متعلق قلم نگار کے موقف سے آگاہ ہو سکیں، یہ عمل دماغ سوزی مانگتا ہے۔ البتہ انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور ٹیکنالوجی کے اس انقلاب نے بہت سے دیگر معاملات کی طرح اس حوالے سے بھی صورتحال بدل دی ہے اور تقریباً‌ ہر کسی کے لیے لکھاری بننے کا امکان پیدا کر دیا ہے۔ آپ پوچھیں گے وہ کیسے؟ — مکمل تحریر گفتگو کو عبارت میں تبدیل کرنے والے ٹولز کے مسائل

کمپیوٹنگ کی چند اصطلاحات کی وضاحت — Z

اس تحریر میں کمپیوٹنگ کی چند اصطلاحات پیش کی جا رہی ہیں جو انگریزی حرف Z سے شروع ہوتی ہیں: زیڈ بفرنگ، زی چینل، زی نوٹیشن، زی آرڈر، زی تھری، زی ایٹی، زیٹابائٹ، زیرو ڈے، زیرو فِل، زیرو انفلیٹڈ ماڈل، زیرو نالج پروف، زیرو لیٹنسی، زیرو ٹرسٹ آرکیٹیکچر، زیٹابائٹ فائل سسٹم، زِگ، زِگبی، زِپ، زِپنگ، زی لِب، زومبی پراسیس، زون فائل، زون ٹرانسفر، زوم، زوپ، زورِن او ایس، زی شیل، زوکیپر۔ — مکمل تحریر کمپیوٹنگ کی چند اصطلاحات کی وضاحت — Z

کاغذی فائلوں کے پرانے نظام اور کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا پراسیسنگ سسٹم میں فرق

ڈیٹا پراسیسنگ کا پرانا نظام اب بھی بہت سے ملکوں کے اندر سرکاری محکموں اور پرائیویٹ کمپنیوں میں استعمال ہوتا ہے جس کے تحت کاغذی فائلوں پر مشتمل ریکارڈز محفوظ کیے جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ نظام صدیوں سے چلا آرہا ہے اور اسے مؤثر و مفید بنانے کے لیے اسٹینڈرڈز موجود ہیں، لیکن پھر بھی کمپیوٹر انفرمیشن ٹیکنالوجی پر مشتمل نظام کے مقابلے میں یہ پرانا نظام بہت فرسودہ دکھائی دیتا ہے۔ اس تحریر میں ہم مختصر طور پر کاغذی فائلوں کے پرانے نظام اور کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا پراسیسنگ سسٹم کے درمیان فرق واضح کرنے کے لیے چند نکات پیش کر رہے ہیں، آئیں ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ — مکمل تحریر کاغذی فائلوں کے پرانے نظام اور کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا پراسیسنگ سسٹم میں فرق

آن لائن سروس کی مدد سے کمپریسڈ فائل کا فارمیٹ تبدیل کریں

معروف ZIP فارمیٹ والی فائل بنانے اور کھولنے کی سہولت آپریٹنگ سسٹم میں موجود ہوتی ہے لیکن دیگر کمپریسڈ فائل فارمیٹس کے لیے الگ سے ایپلیکیشن انسٹال کرنا پڑتی ہے۔ چونکہ تمام صارفین کو روزمرہ ایسے کاموں سے واسطہ نہیں پڑتا جن میں کوئی کمپریسڈ فائل بنانا یا کھولنا پڑے، اس لیے کسی ایک آدھ موقع کے لیے الگ سے ایسی ایپلیکیشن انسٹال کرنا ضرورت سے زیادہ کام محسوس ہوتا ہے۔ مثلاً گزشتہ دنوں مجھے ایک RAR فارمیٹ والی کمپریسڈ فائل موصول ہوئی لیکن میرے کمپیوٹر پر اسے ڈی کمپریس کرنے والی ایپلیکیشن موجود نہیں تھی۔ چنانچہ سرچ انجن پر تلاش کرنے سے ایسی آن لائن سروس مل گئی جو اس فائل کو کسی دوسرے فارمیٹ مثلاً ZIP میں تبدیل کر دے تاکہ میں اسے اپنے آپریٹنگ سسٹم میں موجود سہولت کے تحت کھول سکوں۔ — مکمل تحریر آن لائن سروس کی مدد سے کمپریسڈ فائل کا فارمیٹ تبدیل کریں

ڈیٹا اسٹرکچرز اور الگورتھمز کے موضوع پر ایک نظر

فرض کریں میں آپ کو قلم اور کاغذ پکڑا کر کہتا ہوں کہ آپ نے تین کام کرنے ہیں۔ (1) میں پچاس بندوں کے نام باری باری لکھواؤں گا انہیں آپ نے اس کاغذ پر لکھنا ہے۔ (2) اگر ضرورت پڑی تو میں آپ سے کہوں گا کہ فلاں بندے کا نام فہرست میں دیکھ کر بتائیں کہ وہ موجود ہے یا نہیں۔ (3) ضرورت پڑنے پر میں آپ سے کہوں گا کہ فلاں بندے کا نام فہرست سے نکال دیں۔ Data Structures and Algorithms کا موضوع ان تین کاموں کے گرد گھومتا ہے یعنی نیا ریکارڈ میموری میں اسٹور کرنا، مطلوبہ ریکارڈ تلاش کرنا، اور کوئی ریکارڈ ختم کرنا۔ — مکمل تحریر ڈیٹا اسٹرکچرز اور الگورتھمز کے موضوع پر ایک نظر

ونڈوز پر ڈسک ڈرائیوز کی رفتار ٹیسٹ کریں

جن ڈیوائسز پر کمپیوٹر کی رفتار کا انحصار ہوتا ہے ان میں پروسیسر اور ریم کے علاوہ ڈسک ڈرائیو بھی شامل ہے۔ ڈسک ڈرائیو سے مراد ہر وہ ڈیوائس ہے جس پر ڈیٹا مستقل طور پر محفوظ کیا جا سکتا ہے اور بجلی سے منقطع ہونے کے بعد بھی اس پر یہ ڈیٹا محفوظ رہتا ہے۔ ان میں ہارڈ ڈسک ڈرائیو (HDD)، سالڈ سٹیٹ ڈرائیو (SSD)، یو ایس بی فلیش ڈرائیو (UFD)، کومپیکٹ ڈسک (CD)، ڈیجیٹل ورسٹائل ڈسک (DVD)، بلورے ڈسک (BD)، اور میموری کارڈ وغیرہ شامل ہیں۔ چونکہ ان ڈسک ڈرائیوز کی ٹیکنالوجیز ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور یہ ایک دوسرے سے قدرے مختلف مقاصد کے لیے بنائی جاتی ہیں اس لیے ان کی رفتار میں بھی فرق ہوتا ہے۔ رفتار سے مراد یہ ہے کہ پروسیسر کو ڈسک ڈرائیو سے ڈیٹا پڑھنے یا اس پر ڈیٹا لکھنے کے لیے کتنا وقت درکار ہوتا ہے۔ — مکمل تحریر ونڈوز پر ڈسک ڈرائیوز کی رفتار ٹیسٹ کریں

ونڈوز پر اسکرین کی سرگرمیاں جف اینیمیشن میں ریکارڈ کریں

عموماً کمپیوٹر کی اسکرین پر ہونے والی سرگرمیوں کی ریکارڈنگ کے لیے ویڈیو ریکارڈنگ کا کوئی سافٹ ویئر استعمال کیا جاتا ہے جو ان سرگرمیوں کی ویڈیو فائل تیار کر دیتا ہے۔ اگرچہ اس مقصد کے لیے زیادہ تر یہی طریقہ کارآمد ہے لیکن اگر اسکرین کی سرگرمی مختصر ہو یا اس میں آواز کی ضرورت نہ ہو تو اس کے لیے جف اینیمیشن کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔مثلاً کسی سافٹ ویئر کی انسٹالیشن کا طریقہ، کسی پروگرام کے کسی خاص فیچر کا استعمال، یا آپریٹنگ سسٹم کی سیٹنگز وغیرہ دکھانے کے لیے جف اینیمیشن ایک کارآمد ذریعہ ہے۔ جبکہ تیارشدہ جف اینیمیشن کی فائل کسی ویب پیج میں بھی شامل کی جا سکتی ہے اور بذریعہ فون بھی شیئر کی جا سکتی ہے۔ — مکمل تحریر ونڈوز پر اسکرین کی سرگرمیاں جف اینیمیشن میں ریکارڈ کریں

ویب سائیٹ پر شیئر لنکس شامل کریں

ہم مختلف ویب سائیٹس پر سوشل میڈیا کے آئیکانز دیکھتے رہتے ہیں جو کہ دو طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک وہ جن پر کلک کر کے ہم اس ادارے یا کمپنی کی سوشل میڈیا پروفائل پر پہنچ جاتے ہیں، اور دوسرے وہ جن پر کلک کر کے ہم اس ویب پیج کو سوشل میڈیا پر شیئر کر سکتے ہیں۔ اس ٹٹوریل میں ہم دوسری طرز کے آئیکانز کی تیاری کا عمل دیکھیں گے کیونکہ یہ تھوڑی سی مہارت کے طلب گار ہیں۔ سوشل میڈیا کی مختلف سروسز ہمیں اپنا ویب پیج بذریعہ URL شیئر کرنے کی سہولت دیتی ہیں۔ مثلاً درج ذیل معروف سوشل سروسز کے URLs ہیں جن کے ساتھ کسی بھی ویب پیج کا ایڈریس شامل کر کے اسے شیئر کیا جا سکتا ہے۔ — مکمل تحریر ویب سائیٹ پر شیئر لنکس شامل کریں

چلتی ویب سائیٹ تبدیل کیے بغیر ڈیزائن ٹیسٹ کریں

چلتی ہوئی ویب سائیٹ کا ڈیزائن تبدیل کرنا آسان کام نہیں ہے، اس لیے کہ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ پہلی کوشش میں ہی ویب پیج کا ڈیزائن مطلوبہ مقصد پورا کر دے۔ عموماً ڈیزائن میں بار بار تبدیلیاں کر کے اسے براؤزر میں ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور یہ عمل اس وقت تک جاری رہتا ہے جب تک اطمینان نہ ہو جائے کہ یہ ڈیزائن مطلوبہ مقصد پورا کر رہا ہے۔ اگر ویب سائیٹ کے روزانہ وزیٹرز کی تعداد چند درجن سے زیادہ نہ ہو تو پھر چلتی ویب سائیٹ کا ڈیزائن تبدیل کرنے کا رسک لیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر سینکڑوں ہزاروں صارفین روزانہ اس ویب سائیٹ کو وزٹ کرتے ہیں تو پھر ڈیزائننگ کے اس عمل کے دوران بار بار بدلتا ہوا ڈیزائن صارفین کا تاثر خراب کر سکتا ہے۔ — مکمل تحریر چلتی ویب سائیٹ تبدیل کیے بغیر ڈیزائن ٹیسٹ کریں